Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8e8fe6f5992b3b2fde1ad0ef5e5fcf96, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

ہوا

بہت دن سے

کئی ان دیکھے الزامات کے باعث

ہوا مطلوب ہے ہم کو

ہوا تاریک راتوں میں

ہمارے خواب لے جاتی ہے

اور واپس نہیں کرتی

ہمارے خط چراتی ہے

ہمارے دل کی باتیں

راہ گیروں کو سناتی ہے

ہمارے گیت

میدانوں گلی کوچوں میں گاتی ہے

ہم اپنے دل کے

زنگ آلود خانوں میں

محبت جوڑ کے رکھتے ہیں

لیکن شام ہوتے ہی

ہوا اک نرم جھونکے سے

یہ خانے کھول لیتی ہے

وہاں جو کچھ ہے لے جاتی ہے

اور ہم سے اجازت تک نہیں لیتی

محبت قرض ہے

یہ بات کہنے کی

ہمیں مہلت نہیں دیتی

ہمیں کاغذ پہ اپنا نام

اپنے ذمے واجب خواب

لکھنے کی سہولت تک نہیں دیتی

ہوا پر جرم کو ثابت ہوئے

مدت ہوئی شاید

ہوا مفرور ہے جب سے

ہوا آئی تو ہم اس کو

کسی اندھے کنویں میں بند کر دیں گے

یا اک تاریک تہہ خانے میں لے جا کر

سمندر سے زیادہ بے کراں

تنہائی کا پابند کر دیں گے

اگر ممکن ہوا تو ہم ہوا کو

خشک پتوں کی طرح سے

خاک کا پیوند کر دیں گے

(1135) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Hawa is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Hawa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Hawa by Zeeshan Sahil in PDF.