Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f16eddca594248f795c89ef9f1c2211, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنستی ہوئی لڑکی - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

ہنستی ہوئی لڑکی

ہنستی ہوئی لڑکی

ایک آنسو میں رہتی ہے

اس ایک آنسو میں

جب وہ چھپ گئی تھی

تو اسے کسی نے نہیں ڈھونڈا

اور اس ایک آنسو میں

جب وہ گھر گئی تھی

تو کسی کو نہیں مل سکی

اسی آنسو میں سے

ہاتھ بڑھا کے

اس نے پھول توڑے تھے

اور اسی آنسو میں سے اس نے

وہ کتاب پڑھی تھی

جس میں آنسوؤں سے

توڑے ہوئے پھول نہیں رکھے جا سکتے

ہنستی ہوئی لڑکی

بارش میں

اس ایک آنسو سے

باہر نہیں جا سکتی

وہ چلتی ہے

اور ہمیشہ تھک کے بیٹھ جاتی ہے

اپنے کاڑھے ہوئے رومال پر

وہ سنتی ہے اپنی کہی ہوئی کہانی

اور ہر بار رونے لگتی ہے

ہنستی ہوئی لڑکی

اپنی ہتھیلی پہ

آنسوؤں سے

ایک قلعہ بنا لیتی ہے

اور ایک آنسو سے

زیادہ نہیں روتی

(1358) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hansti Hui LaDki In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Hansti Hui LaDki is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Hansti Hui LaDki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Hansti Hui LaDki by Zeeshan Sahil in PDF.