Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15a2b49f29ad56c4f35a9063e82df480, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں کہا جائے گا - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

ہمیں کہا جائے گا

ہمیں کہا جائے گا کہ ہاتھ اوپر اٹھا لیں

اور اپنے طلائی خواب، نقرئی وعدے

اور کانسی کے پھول ہمارے حوالے کر دیں

اپنی محبوبائیں والدین اور دوست

ہمارے سپرد کر دیں

اپنی زمین اور آسمان گروی رکھ دیں

اپنے سمندر اور صحرا

برائے نام قیمت پہ فروخت کر دیں

کشتیوں اور جنگلوں کو آگ لگا دیں

دریا اور پل خالی کر دیں

گھر چھوڑ کے چلے جائیں

اور پیچھے مڑ کے نہ دیکھیں

محبت ایک نا مناسب قدم ہے

اس سے گریز کریں

ہمیں کہا جائے گا کہ

آئندہ کچھ نہ کہیں

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Kaha Jaega In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Hamein Kaha Jaega is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Hamein Kaha Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Hamein Kaha Jaega by Zeeshan Sahil in PDF.