Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_631d238cb7e3e22ec446782e6ee1af3c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں ہر روز - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

ہمیں ہر روز

ہمیں ہر روز

پھول خریدنے چاہئیں

اور موم بتیاں

اور پانی کی خالی بوتلیں

اور پلاسٹک کے برتن

جنگ میں کوئی بھی چیز کام آ سکتی ہے

ہمیں کھلونے نہیں خریدنے چاہئیں

کتابوں کی طرف نہیں دیکھنا چاہیئے

دھوپ کے چشمے اور چھتریاں چھپا دینی چاہئیں

گیس لائٹر بھی چھپا دینے چاہئیں

ہمیں اپنی جیب میں بسکٹ

اور ماچس کی ڈبیا ہمیشہ رکھنی چاہیئے

کسی کو دینے یا کچھ جلانے کے لیے

ایک رومال بھی ضروری ہے

زخمی انگلیوں یا جلتی ہوئی آنکھوں کے لیے

ایک پوسٹ کارڈ روزانہ

لیٹر بکس میں ڈال دینے چاہیئے

ڈاک نظام بحال ہونے پر

ہماری خیریت دوستوں تک پہنچ جائے گی

شاید وہ ہماری تلاش میں ادھر آ جائیں

جہاں بار بار ڈھونے والے لوگ

کھوئے ہوئے ہیں

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Har Roz In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Hamein Har Roz is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Hamein Har Roz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Hamein Har Roz by Zeeshan Sahil in PDF.