Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fa1371f8c8b9a305b58609e01a6b125b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہلکی اور بھاری چیزیں - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

ہلکی اور بھاری چیزیں

ایک گولی

بہت ہلکی ہوتی ہے

گلی کے کونے پر کھڑے لڑکے کی

بندوق سے نکلنے کے بعد

دور فلیٹوں میں

کھڑکی سے نکلے بازو تک پہنچتے وقت

وہ اپنا سارا وزن

اپنی ساری طاقت کھو دیتی ہے

اور بازو میں سوراخ کرنے کے بعد

آگے نہیں بڑھ پاتی

وہیں رہ جاتی ہے گولی کے بازو میں رہ جانے سے

آدمی کو بہت تکلیف ہوتی ہے

اگر اس گولی کے ساتھ

دو تین گولیاں اور بھی ہوتیں

تو شاید آدمی کو اور زیادہ تکلیف ہو رہی ہوتی

وہ یہ بات نہیں سوچتا

اور کراہنے لگتا ہے

زیادہ گولیوں سے اس کی موت بھی واقع ہو سکتی تھی

وہ یہ بات بھی نہیں سوچتا

اور رونے لگتا ہے

گولیوں سے بھی کم وزن رکھنے والے آنسو

بستر کی چادر اور پروں سے بھرے تکیے میں

جذب ہو جاتے ہیں

بازو میں اٹکی ہوئی گولی کے خیال سے

وہ یہ بھی نہیں سوچتا

کہ اگر اس کے بعد ہلکے آنسو تکیے یا چادر پر گرنے کے بجائے

بھاری بندوق پر گرتے رہتے

تو ایک نہ ایک دن

اسے زنگ لگ جاتا

یا پھر اس کی طرف گولی بھیجنے والے

لڑکے کا سخت دل

اس کے آنسو دیکھ کر

موم ہو جاتا

بھاری چیزوں کی جگہ

ہلکی چیزیں لے لیتیں

ہلکی چیزوں کی جگہ

کچھ اور نہ آ پاتا

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Halki Aur Bhaari Chizen In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Halki Aur Bhaari Chizen is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Halki Aur Bhaari Chizen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Halki Aur Bhaari Chizen by Zeeshan Sahil in PDF.