Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c57fdf26bfcde1fef2d7723c4e297288, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھومتے ہوئے گلوب پر - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

گھومتے ہوئے گلوب پر

گھومتے ہوئے گلوب پر

ہم اپنے پاؤں جمانے کی کوشش کرتے ہیں

اور گر پڑتے ہیں دنیا کے کسی اور حصے میں

اور پھر وہیں سے اپنی کوشش دوبارہ شروع کر دیتے ہیں

اور پھر کہیں اور سے، اور پھر

ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں

جس میں دشمن کو جیتنے کے لیے لڑنے کی بھی ضرورت نہیں

ہمیں معلوم ہے اپنی شکست کے بارے میں

اور ہمیں معلوم ہے گھومتے ہوئے گلوب پر

بھورے پہاڑ، ہرے جنگل اور نیلا پانی موجود ہے

گلوب کے ساتھ گھومتے ہوئے

میں جب تم تک پہنچتا ہوں

تم دوسری طرف چلی جاتی ہو

جب ہماری طرف دن ہوتا ہے

تمہارے حصے میں رات آ جاتی ہے

اور جب تمہارے حصے میں دن ہوتا ہے

تو رات ہمارا مقدر ہوتی ہے

گھومتے ہوئے گلوب پر

میں اس حصے تک پہنچنا چاہتا ہوں

جو گلوب کے ساتھ نہیں گھومتا

اور جہاں سے ہم گلوب کو گھومتا ہوا

دیکھ سکتے ہیں

(1152) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghumte Hue Glob Par In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Ghumte Hue Glob Par is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Ghumte Hue Glob Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Ghumte Hue Glob Par by Zeeshan Sahil in PDF.