Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2392a4e71196f0822ffe2655384ef399, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فٹ پاتھ کے لوگ - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

فٹ پاتھ کے لوگ

شہر میں کچھ بھی ہو جائے

یہ لوگ کہیں نہیں جاتے

یا شاید ہم

گھروں میں رہنے والوں کو

ایسا ہی لگتا ہے

جب صبح صبح ہمیں کہیں جانا پڑتا ہے

تو انہیں فٹ پاتھ پر

بے خبری کے عالم میں سوتا دیکھ کر

ہم ان کی زندگی کے بارے میں

سوچتے ہیں

مگر واپسی تک بھول جاتے ہیں

ہماری گاڑی کو ٹریفک جام میں

پھنسا دیکھ کر

یہ ہنستے ہیں تو ہمیں

اپنے آپ پر رونا آتا ہے

ہر روز ایک ہی جگہ انہیں دیکھ کے

ہمیں حیرت ہوتی ہے

تیز دھوپ میں انہیں جلتا دیکھ کر

ہمیں افسوس ہوتا ہے

انہیں بارش میں بھیگتا دیکھ کر

ہم خوب ہنستے ہیں

ہر رات جب یہ سوئے ہوئے ہوتے ہیں

اندھیرے فٹ پاتھ پر سے

گزرتے ہوئے

ہم انہیں ٹھوکریں مارتے ہیں

اور کبھی معافی نہیں مانگتے

(1055) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Footpath Ke Log In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Footpath Ke Log is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Footpath Ke Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Footpath Ke Log by Zeeshan Sahil in PDF.