Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a38e19e13ea16a60a82f11b26c07a6f4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فائرنگ - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

فائرنگ

فائرنگ ہو رہی ہے

فائرنگ ہو رہی ہے

کرکٹ کھیلتے ہوئے بچے

شور مچاتے ہیں

مگر گھر میں نہیں جاتے

جیسے فائرنگ ایک جدید لوک گیت ہے

جس کی دھن پر

شور مچاتے دوڑتے ہوئے

کرکٹ کھیلی جا سکتی ہے

یا پھر

بچوں گنتی سکھانے کا

کوئی نیا طریقہ

وہ روزانہ ایک سے دس

دس سے سو

اور پھر بغیر رکے سو سے ہزار تک جا پہنچے ہیں

مگر فائرنگ بند نہیں ہوتی

وہ مسلسل جاری رہتی ہے

ہمیں پتا چلتا ہے

بہت معمولی وجہ سے

فائرنگ ہوتی رہتی ہے

دو دوست ایک چڑیا کو

کپڑے سے بنی ایک ڈری ہوئی چڑیا کو مارنے کے لیے نشانہ بازی کی مشق کر رہے تھے

یا دو بھائی چھت پر رکھے ہوئے

گھی کے خالی ڈبوں شربت کی بوتلوں کو

آسانی سے نیچے لانا چاہ رہے تھے

یا دیوار پر چپکے ہوئے

پچاس پیسے کے کھوٹے سکے کو

زمین پر گرانے کے لیے

اتنی گولیاں چلائیں گئیں

کہ لوگ ڈر گئے

انہیں ڈرنا نہیں چاہیئے

ہم کہتے ہیں اتنی چھوٹی باتوں پر

انہیں ڈرنا نہیں چاہیئے

فائرنگ تو آغاز ہے

کچھوے اور خرگوش کی دوڑ کا

چوہے اور بلی کے مقابلے کا

اگر آپ اسے موسیقی سمجھتے ہیں

تو پھر پوری طرح اس سے لطف اندوز ہوں

شور سمجھتے ہیں

تو اپنے کانوں میں روئی ٹھونس لیں

دستک سمجھتے ہیں

تو اپنے گھر کا دروازہ

دل کی طرح بند رکھیں

اور جب تک

فائرنگ ہو رہی ہے

باہر نہ نکلیں

(998) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Firing In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Firing is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Firing Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Firing by Zeeshan Sahil in PDF.