Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7df16b6d210aa9bc318fc2cb7870b41e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چھوٹی سی بچی - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

چھوٹی سی بچی

میں نظم لکھتا ہوں

چھوٹی سی بچی مجھے دیکھتی ہے

اور میرے پاس بیٹھ جاتی ہے

میں لکھتا رہتا ہوں

وہ تکیے پر اپنے بالوں بھرے بندر کو سلانے لگتی ہے

وہ اپنے چھوٹے سے ہاتھی کو

ہاتھوں میں لے کر اس سے باتیں کرتی ہیں

باہر سے فائرنگ کی آواز آتی ہے

میں اس سے پوچھتا ہوں

ڈر تو نہیں لگ رہا؟

نہیں وہ بہت آسانی سے جواب دیتی ہے

اور اپنا ہاتھی مجھے دے دیتی ہے

جہاں شیشے کے دو چمک دار بیضوی ٹکڑوں میں

چھوٹی سی بچی کا عکس

ہمیشہ جھلملاتا رہتا ہے

میں نظم لکھتا رہتا ہوں

کھیلتے کھیلتے اچانک

وہ مجھ سے پوچھتی ہے

ذیشانؔ، کیا تمہیں بھی

بہت سارا ہوم ورک ملا ہے؟

ہاں، بہت سارا

میں کہتا ہوں

اور اس کے ہاتھی سے کھیلنے لگتا ہوں

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChhoTi Si Bachchi In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. ChhoTi Si Bachchi is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading ChhoTi Si Bachchi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad ChhoTi Si Bachchi by Zeeshan Sahil in PDF.