Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d4dce0011b26ca991cfb73e876e9f5b6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اگر آپ - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

اگر آپ

اگر آپ ایک درخت ہیں

تو ظاہر ہے

سب سے پہلے

آپ کو بننا چاہیئے

ایک سایہ دار جگہ

اور اگر آپ کے پتے

کسی خزاں میں گر جائیں

تو آپ کی کوشش ہونی چاہیئے

کہ بہار کا پہلا پھول

یا بارش کے بعد کھلنے والی پہلی کونپل

آپ ہی کے حصے میں آئے

اگر آپ ایک درخت ہوں

اور کوئی آپ کو کاٹ ڈالے

تو افسوس مت کیجئے گا

ہو سکتا ہے آپ کا تعلق

درختوں کے اس خاندان سے ہو

جس میں ہزاروں برس پہلے

کسی نبی نے پناہ لی تھی

اپنے کاٹ کے لے جائے جانے پر

افسوس مت کیجئے گا

ہو سکتا ہے

آپ سے ایک ایسی کرسی بنائی جائے

جس پر بیٹھ کے

کوئی لڑکی اپنے محبوب کو

ہمیشہ یاد کرتی رہے

یا پھر آپ سے بنے ایک ایسی میز

جس کے سامنے کوئی اداس شاعر

ستاروں بھری نظمیں لکھتا رہے

یا ہو سکتا ہے

آپ سے ایک ایسی سیڑھی بنائی جائے جسے دیوار کے ساتھ لگا کے

ہم آسمان تک جا سکیں

یا پھر آپ سے

کوئی ایسا پل بنایا جائے

جس پر کھڑی ہو کے

لوگ ایک دوسرے سے

ہمیشہ ملنے کے لیے

سکے پھینکا کریں

اگر آپ درخت بن جائیں

تو کسی سرکاری عمارت کے احاطے

یا کسی چھوٹے سے راستے کے درمیان

مت آئیے گا

ورنہ ہمیں آپ کو ہٹانے کا بہت افسوس ہوگا

اور آپ سوائے راکھ ہونے کے

اور کچھ نہیں کر سکیں گے

(1314) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Aap In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Agar Aap is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Agar Aap Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Agar Aap by Zeeshan Sahil in PDF.