Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_df5d929184c68e5713486ac0d0c71784, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنسو کی وجہ - ذیشان ساحل کی شاعری - Darsaal

آنسو کی وجہ

جب ہم درخت بننا چاہتے ہیں

اور بن جاتے ہیں

لیکن

ہم کسی کو سایہ نہیں دے پاتے

کوئی پرندہ ہماری شاخوں پر گیت نہیں گاتا

کوئی گلہری ہمارے تنے میں اپنا گھر نہیں بناتی

ہماری کونپلوں پر کبھی اوس نہیں چمکتی

اور ہزاروں سال تک ہمیں دیمک نہیں لگتی

جب ہم راستہ بن جانا چاہتے ہیں

اور بن جاتے ہیں ایک پل

اور ساری زندگی

ایک ہی جگہ گزار دیتے ہیں

اور سب ہمیں پار کر کے زندگی بھر کے لیے

بچھڑتے رہتے ہیں

کسی خانہ جنگی میں ہمیں آگ نہیں لگتی

اور ہمارے ٹکڑے دور دور تک

ایک ساتھ نہیں بہتے

جب ہم سمندر بننا چاہتے ہیں

اور محض ایک آنسو بن کے

کسی رومال میں جگہ بنا لیتے ہیں

اور کوئی اسے سینے سے نہیں لگاتا

اپنی کلائی پر نہیں باندھتا

کوئی اسے جلا کے راکھ

کسی زخم میں نہیں بھرتا

جب ہم ایک کہانی بننا چاہتے ہیں

اور صرف ایک لفظ بن کے

سرد ہونٹوں سے ادا ہوتے ہیں

اور پھر ہمیشہ خلاؤں میں بھٹکتے رہتے ہیں

یا فضا میں گونجتے رہتے ہیں

یا شاید یہ لفظ دل کی گہرائی سے

کبھی باہر نہیں نکل پاتا

اور ہمیشہ کے لیے

ہماری طرح

فراموش کر دیا جاتا ہے

(1114) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aansu Ki Wajh In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Aansu Ki Wajh is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Aansu Ki Wajh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Aansu Ki Wajh by Zeeshan Sahil in PDF.