رات کی خاموشی کا ماتھا ٹھنکا تھا

رات کی خاموشی کا ماتھا ٹھنکا تھا

جانے کس کے ہاتھ کا کنگن کھنکا تھا

جھیل نے اپنے سینے پر یوں ٹانک لیا

جیسے میں آوارہ چاند گگن کا تھا

اس کا لان بہاروں سے آباد رہا

سوکھ گیا جو پیڑ مرے آنگن کا تھا

تیرے قرب کی خوش بو سے مغلوب ہوا

دل میں جو آسیب اکیلے پن کا تھا

دل سے در و دیوار کی خواہش کیوں نہ گئی

صحرا کا ماحول تو میرے من کا تھا

رام اسے کر لیتا سچا عشق مرا

لیکن وہ ذیشانؔ پجاری دھن کا تھا

(1180) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Ki KHamoshi Ka Matha Thanka Tha In Urdu By Famous Poet Zeeshan Ilahi. Raat Ki KHamoshi Ka Matha Thanka Tha is written by Zeeshan Ilahi. Enjoy reading Raat Ki KHamoshi Ka Matha Thanka Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Ilahi. Free Dowlonad Raat Ki KHamoshi Ka Matha Thanka Tha by Zeeshan Ilahi in PDF.