Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cdea986e280769146ac9dacdcf30a5e1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گلیڈی ایٹر - ذیشان حیدر کی شاعری - Darsaal

گلیڈی ایٹر

عجیب منظر تھا

شور ایسا

کہ

کان اندھے ہوئے پڑے تھے

میں خواب میں اک تماش بیں تھا

میں دیکھتا تھا

وہ لڑ رہے تھے وہ ایک دوجے سے لڑ رہے تھے

غبار اڑتا تھا ان رتھوں سے

جو ان کے جسموں کو روندنے کے لیے رواں تھیں

میں دیکھتا تھا

وہ سانس اندر کو کھینچتے تھے تو کھڑکھڑاتے تھے

اور ہواؤں کے خالی دامن میں دھوکہ زیادہ تھا سانس کم تھے

پھر ان کے زخموں سے خون رستا تھا

جو تپکتی زمیں پہ گرتا تھا

اور چمکتا تھا

صرف میں تھا وہاں پہ موجود لاکھوں لوگوں میں صرف میں تھا جو

ان کے زخموں پہ رو رہا تھا

میں اپنے کمرے میں سو رہا تھا

عجیب منظر تھا

خواب کے گھر سے لوٹ آیا ہوں

ایک جھٹکے سے آنکھ کھولی ہے

جسم آباد ہو گیا ہے

اب اپنے بستر کی سلوٹوں پر بدن کو محسوس کرتے سوچا ہے

میں بھی دنیا کے اس ایرینا میں لڑ رہا ہوں

مرے بدن سے بھی خون ہوتا ہوا پسینہ زمین پہ گرتا ہے

اور چمکتا ہے

آج مرے لیے بھی ظالم ہوا کے دامن میں سانسیں کم ہیں

گلیڈی ایٹر ہوں

اور ہاتھوں میں یہ قلم ہے

مرے لیے کوئی آنکھ نم ہے

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gladiator In Urdu By Famous Poet Zeeshan Haider. Gladiator is written by Zeeshan Haider. Enjoy reading Gladiator Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Haider. Free Dowlonad Gladiator by Zeeshan Haider in PDF.