Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_63561129623a0298008e5a22123872d1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے - ذیشان ساجد کی شاعری - Darsaal

تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے

تمنائیں اذیت کا نظارہ ہم نہ کہتے تھے

خسارا ہے خسارا ہی خسارا ہم نہ کہتے تھے

تمہاری انتہائیں انت پر بے سود نکلی ہیں

سمندر جتنا گہرا اتنا کھارا ہم نہ کہتے تھے

نہ تو بندوں سے ہے راضی نہ بندے تجھ سے راضی ہیں

خدائی روگ ہے پروردگارا ہم نہ کہتے تھے

یہ میدان تگ و دو ہے مشقت ہی مشقت ہے

وہی جیتے گا جو سو بار ہارا ہم نہ کہتے تھے

غلامی کو تو آزادی سمجھتے ہیں یہاں انساں

یہ ہتھکڑیوں میں کر لیں گے گزارا ہم نہ کہتے تھے

چنا تھا تو نے جو رستہ اسے ہم ترک کر آئے

سیانوں کو ہے کافی اک اشارا ہم نہ کہتے تھے

سبھی نے اپنے تنکے بھی بالآخر خود اٹھائے ہیں

نہیں ہوگا یہاں کوئی سہارا ہم نہ کہتے تھے

نہ ذیشانؔ آگہی پوری ہوئی عمریں ہوئیں پوری

نہ ہوگا علم کا کوئی کنارا ہم نہ کہتے تھے

(1174) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamannaen Aziyyat Ka Nazara Hum Na Kahte The In Urdu By Famous Poet Zeeshaan Sajid. Tamannaen Aziyyat Ka Nazara Hum Na Kahte The is written by Zeeshaan Sajid. Enjoy reading Tamannaen Aziyyat Ka Nazara Hum Na Kahte The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshaan Sajid. Free Dowlonad Tamannaen Aziyyat Ka Nazara Hum Na Kahte The by Zeeshaan Sajid in PDF.