Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1cq6rt3g6op4b63l2kl7qq00c6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کام اتنے ہیں کہ آرام نہیں جانتے ہیں - ذیشان ساجد کی شاعری - Darsaal

کام اتنے ہیں کہ آرام نہیں جانتے ہیں

کام اتنے ہیں کہ آرام نہیں جانتے ہیں

لوگ یہ سب سے اہم کام نہیں جانتے ہیں

فیس بک پر ہیں مرے جاننے والے لاکھوں

میرے ہم سایے مرا نام نہیں جانتے ہیں

عشق میں ذہن کو تکلیف نہ دی دل کی سنی

ہم اسی واسطے انجام نہیں جانتے ہیں

ہمیں بس اتنا پتا ہے کہ خدا ہوتا ہے

ہم ان اقسام کی اقسام نہیں جانتے ہیں

سب نے سگریٹ کی طرح منہ سے لگا لی دنیا

ہے نشہ اتنا کہ انجام نہیں جانتے ہیں

دے تو سکتے ہیں سبھی جان خدا کی خاطر

پر خداوند کے احکام نہیں جانتے ہیں

میں کہ لوگوں میں بہت کم ہی رہا ہوں ذیشانؔ

اس لیے لوگ مجھے عام نہیں جانتے ہیں

(1348) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain In Urdu By Famous Poet Zeeshaan Sajid. Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain is written by Zeeshaan Sajid. Enjoy reading Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshaan Sajid. Free Dowlonad Kaam Itne Hain Ki Aaram Nahin Jaante Hain by Zeeshaan Sajid in PDF.