Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cdbb7c869f4fe952c090ad748b212b8d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیچ دے زلف عنبریں نہ کہیں - زیبا کی شاعری - Darsaal

پیچ دے زلف عنبریں نہ کہیں

پیچ دے زلف عنبریں نہ کہیں

خود الجھ جاؤ اے حسیں نہ کہیں

کبھی گھبراتے ہیں تو کہتے ہیں

کوئی بیتاب ہے کہیں نہ کہیں

بہت اصرار وصل پر نہیں خوب

منہ سے کہہ دیں وہ پھر نہیں نہ کہیں

ذکر جس غمزدے کا ہوتا ہے

دل یہ کہتا ہے ہوں ہمیں نہ کہیں

سجدے کرتے ہیں لوگ دیر میں بھی

واں بھی اے یار ہوں ہمیں نہ کہیں

ناز اٹھاتا ہے نازنینوں کے

دل بھی ہو جائے نازنیں نہ کہیں

سنتے ہیں عرش ہے رفیع بہت

کوئی جاناں کی ہو زمیں نہ کہیں

کہہ رہی ہے فسردگی ان کی

مر گیا ہے کوئی کہیں نہ کہیں

دل مرا لے گئے تو ہیں خوش خوش

ہوں جو میری طرح حزیں نہ کہیں

آسماں جس کو لوگ کہتے ہیں

کوئی قاتل کی ہو زمیں نہ کہیں

مضطرب بے سبب نہیں زیباؔ

دل لگا ہے مگر کہیں نہ کہیں

(1115) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pech De Zulf-e-ambarin Na Kahin In Urdu By Famous Poet Zeba. Pech De Zulf-e-ambarin Na Kahin is written by Zeba. Enjoy reading Pech De Zulf-e-ambarin Na Kahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeba. Free Dowlonad Pech De Zulf-e-ambarin Na Kahin by Zeba in PDF.