ایسی تشبیہ فقط حسن کی بدنامی ہے

ایسی تشبیہ فقط حسن کی بدنامی ہے

ماہ عارض کو لکھا خامے کی یہ خامی ہے

رنگ یہ ان کی صباحت نے عجب دکھلایا

سرخ جوڑے پہ گماں ہوتا ہے بادامی ہے

کہتے پھرتے ہو برا مجھ کو یہ بات اچھی نہیں

میری رسوائی میں صاحب کی بھی بدنامی ہے

آپ کی باتوں سے دل پک گیا جب کہتا ہوں میں

ہنس کے کہتے ہیں یہ الفت کی فقط خامی ہے

چومتا ہے کوئی آنکھوں سے لگاتا ہے کوئی

ہے لباس آپ کا یا جامۂ احرامی ہے

نہیں ڈگنے کا قدم راہ وفا سے اپنا

جو ستم چاہو کرو صبر مرا حامی ہے

آپ کی عشق کی ایذا میں ہے لطف و راحت

آپ پر ختم مری جان دل آرامی ہے

ہم اکیلے نہیں رہتے شب تنہائی میں

یاس و اندوہ و غم و حسرت و ناکامی ہے

دل کو ابرو ہیں پسند آنکھ کو چشم مے گوں

کوئی دنیا میں ہلالی ہے کوئی جامی ہے

لوح قرآں جو کہا ان کی جبیں کو زیباؔ

اس میں کچھ شک نہیں تشبیہ یہ الحامی ہے

(1350) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisi Tashbih Faqat Husn Ki Badnami Hai In Urdu By Famous Poet Zeba. Aisi Tashbih Faqat Husn Ki Badnami Hai is written by Zeba. Enjoy reading Aisi Tashbih Faqat Husn Ki Badnami Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeba. Free Dowlonad Aisi Tashbih Faqat Husn Ki Badnami Hai by Zeba in PDF.