Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a81663070470702f8a9517b79545dcb4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ ابر سے ترا سایہ نہ تو نکلتا ہے - زیب غوری کی شاعری - Darsaal

نہ ابر سے ترا سایہ نہ تو نکلتا ہے

نہ ابر سے ترا سایہ نہ تو نکلتا ہے

غبار آئینۂ آب جو نکلتا ہے

لہو کا رنگ جھلکتا ہے آنسوؤں میں کہیں

نہ خاک دل سے شرار نمو نکلتا ہے

اس انتشار میں کوئی پتا نہیں چلتا

جو گرد بیٹھے تو اک دشت ہو نکلتا ہے

چمک اٹھی ہیں کھنڈر کی شکستہ دیواریں

کدھر سے قافلۂ رنگ و بو نکلتا ہے

نہ جانے کیا ہے کہ جب بھی میں اس کو دیکھتا ہوں

تو کوئی اور مرے رو بہ رو نکلتا ہے

لیے دیئے ہوئے رکھتا ہے خود کو وہ لیکن

جہاں بھی غور سے دیکھو رفو نکلتا ہے

جڑا ہے ذات سے اس کی ہر ایک شعر اس کا

جو پتا شاخ سے توڑو لہو نکلتا ہے

نہ دھند چھٹتی ہے آنکھوں کے سامنے سے کبھی

نہ دل سے حوصلۂ جستجو نکلتا ہے

نہ چاند ابھرتا ہے دیوار شب سے زیبؔ کہیں

نہ سرو غم سے قد آرزو نکلتا ہے

(1142) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Abr Se Tera Saya Na Tu Nikalta Hai In Urdu By Famous Poet Zeb Ghauri. Na Abr Se Tera Saya Na Tu Nikalta Hai is written by Zeb Ghauri. Enjoy reading Na Abr Se Tera Saya Na Tu Nikalta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeb Ghauri. Free Dowlonad Na Abr Se Tera Saya Na Tu Nikalta Hai by Zeb Ghauri in PDF.