Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2403eb23bdf0f80b865c5420fd68efc4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غار کے منہ سے یہ چٹان ہٹانے کے لیے - زیب غوری کی شاعری - Darsaal

غار کے منہ سے یہ چٹان ہٹانے کے لیے

غار کے منہ سے یہ چٹان ہٹانے کے لیے

کوئی نیکی بھی نہیں یاد دلانے کے لیے

اک نگاہ غلط انداز کا امکاں نکلا

کچھ زمیں اور ملی پاؤں بڑھانے کے لیے

اس کی راہوں میں پڑا میں بھی ہوں کب سے لیکن

بھول جاتا ہوں اسے یاد دلانے کے لیے

صبح درویشوں نے پھر راہ لی اپنی اپنی

میں بھی بیٹھا تھا وہاں قصہ سنانے کے لیے

وہ مرے ساتھ تو کچھ دور چلا تھا لیکن

کھو گیا خود بھی مجھے راہ پہ لانے کے لیے

ایک شب ہی تو بسر کرنا ہے اس دشت میں زیبؔ

کچھ بھی مل جائے یہاں سر کو چھپانے کے لیے

(1253) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye In Urdu By Famous Poet Zeb Ghauri. Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye is written by Zeb Ghauri. Enjoy reading Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeb Ghauri. Free Dowlonad Ghaar Ke Munh Se Ye ChaTTan HaTane Ke Liye by Zeb Ghauri in PDF.