دریدہ جیب گریباں بھی چاک چاہتا ہے

دریدہ جیب گریباں بھی چاک چاہتا ہے

وہ عشق کیا ہے جو دامن کو پاک چاہتا ہے

مرے غموں سے سروکار بھی وہ رکھے گا

میری خوشی میں جواب اشتراک چاہتا ہے

پھر آج شرط لگائی ہے دل نے وحشت سے

پھر آج دامن احساس پاک چاہتا ہے

وہ تنگ آ کے زمانے کی سرد مہری سے

تعلقات میں پھر سے تپاک چاہتا ہے

تمام عمر رہا خود تباہ حال مگر

نصیب بچوں کا وہ تابناک چاہتا ہے

عجیب نظروں سے تکتا ہے وہ دکانوں کو

غریب بچی کی خاطر فراک چاہتا ہے

بغیر خون کئے دل کو کچھ نہیں ملتا

کوئی بھی فن ہو ذکیؔ انہماک چاہتا ہے

(1075) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darida-jaib Gareban Bhi Chaak Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Zaki Tariq. Darida-jaib Gareban Bhi Chaak Chahta Hai is written by Zaki Tariq. Enjoy reading Darida-jaib Gareban Bhi Chaak Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaki Tariq. Free Dowlonad Darida-jaib Gareban Bhi Chaak Chahta Hai by Zaki Tariq in PDF.