عاجزی کو چلن کیے ہوئے ہیں

عاجزی کو چلن کیے ہوئے ہیں

خاک اپنا بدن کئے ہوئے ہوں

ہجر اک مستقل لباس مرا

جس کو میں زیب تن کیے ہوئے ہوں

چند آنسو مرا اثاثہ ہیں

جن کو میں وقف فن کیے ہوئے ہوں

آبلے اگ رہے ہیں پاؤں میں

دشت سرو سمن کیے ہوئے ہوں

گھر میں رہ کر بھی گھر نہیں رہتا

خود کو یوں بے وطن کیے ہوئے ہوں

موت سے پہلے مر گیا ہوں میں

زندگی کو کفن کیے ہوئے ہوں

اس کا لہجہ کرخت ہو گیا ہے

اور میں حسن ظن کیے ہوئے ہوں

اک تری یاد ہے جسے زاہدؔ

اپنے دل کی چبھن کیے ہوئے ہوں

(1332) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aajizi Ko Chalan Kiye Hue Hain In Urdu By Famous Poet Zahid Shamsi. Aajizi Ko Chalan Kiye Hue Hain is written by Zahid Shamsi. Enjoy reading Aajizi Ko Chalan Kiye Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Shamsi. Free Dowlonad Aajizi Ko Chalan Kiye Hue Hain by Zahid Shamsi in PDF.