Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_570ce4589e7984e7b0b542d8c20bc837, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں بھی ہوتا ہے خاندان میں کیا - زاہد مسعود کی شاعری - Darsaal

یوں بھی ہوتا ہے خاندان میں کیا

میں

روزانہ ایک سو روپے اجرت کا ملازم ہوں

میرا بیٹا

ٹائر پنکچر کی دوکان پر کام کرتا ہے

اور

استاد کی گالیوں اور تھپڑوں کے علاوہ

تیس روپے روز کماتا ہے

بیوی اور نوعمر بیٹی

تین چار بڑے گھروں میں صفائی اور برتن دھوتی ہیں!

مجھے یاد نہیں

کہ کبھی میرے کنبے نے مل کر ناشتہ کیا ہو

یا

رات کے کھانے کے بعد مل جل کر باتیں کی ہوں

میرے بچے اب

مجھ سے عیدی نہیں مانگتے

اور

بیوی بالیوں اور گجروں کا تقاضہ نہیں کرتی

ہم سب

خوراک پوری کرنے کے لیے مرتے ہیں

اور

یوٹیلیٹی بل دینے کے لیے زندہ رہتے ہیں

ہم ایک دوسرے سے

اجنبیوں کی طرح ملتے ہیں

اور

آبائی گھروں میں کرایہ داروں کی طرح رہتے ہیں

(958) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun Bhi Hota Hai KHandan Mein Kya In Urdu By Famous Poet Zahid Masood. Yun Bhi Hota Hai KHandan Mein Kya is written by Zahid Masood. Enjoy reading Yun Bhi Hota Hai KHandan Mein Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Masood. Free Dowlonad Yun Bhi Hota Hai KHandan Mein Kya by Zahid Masood in PDF.