Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8847506e53108845e917aafd0d21bc1a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم جا چکی ہو - زاہد امروز کی شاعری - Darsaal

تم جا چکی ہو

میرا دل دیر تک سوئے ہوئے منہ کی باس تھا

جہاں تم خود رو پھول بن کر کھل اٹھی تھیں

تمہارا منور وجود

میری تاریک روح میں سرما کی دھوپ بنا

تمہاری آنکھوں کی نمی سے کئی بہاروں نے خمار پیا

جوتوں سے گری مٹی سے بنے میرے ہاتھ

تمہاری تراشیدہ گولائیوں سے مل کر

جنت کی جھیل بن گئے

تمہارے سینے سے پھوٹتی آبشار کی موسیقی نے

میری زخمی سماعت کو سریلا گیت بنا دیا

میرے بنجر تخیل میں جہاں جہاں تمہارے قدم لگے

وہاں میں نئی دنیا بن کر تخلیق ہوا

اب تم جا چکی ہو

میرے آنسوؤں کی ندی

ایک ٹہنی کو بھی شجر نہیں کر سکی

میرے ارادوں کی شبنم

ایک کونپل کو بھی پھول نہیں کر سکی

سمجھوتے کا بھیڑیا

میرے ذرے ذرے سے تمہیں نوچ رہا ہے

اور اداسی ڈوبتے سورج کی آخری کرن بن کر

میرے کندھوں پر اندھیرے کی چادر ڈال رہی ہے

(1383) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Ja Chuki Ho In Urdu By Famous Poet Zahid Imroz. Tum Ja Chuki Ho is written by Zahid Imroz. Enjoy reading Tum Ja Chuki Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Imroz. Free Dowlonad Tum Ja Chuki Ho by Zahid Imroz in PDF.