Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c3eb6894f84b229d00623438000a5bff, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھوکا ہوا آدمی - زاہد امروز کی شاعری - Darsaal

تھوکا ہوا آدمی

زندگی نے مجھے لکیر پر چلنا سکھایا

میں نے منحرف ہونا سیکھ لیا

اس کی اندام نہانی

سانپ جننے میں مصروف رہی

اور وہ انہیں مارنے میں

وہ بھی کیا کرتی

رات بھر میری جگہ اژدہام سویا رہا

اپنی بے کاری سے تنگ آ کر

میں اپنا عضو نیلا کرنے چلا آیا

ایسا کرنا جرم ہے

مگر کیا کیا جائے

ایک بھوک مٹانے کے لیے دوسری خریدنی پڑتی ہے

عدالت نے میری آزادی کے عوض

میرے خصیے مانگ لیے

لوگوں نے میرے مادۂ تولید سے

دیواروں پر پھول بنا لیے

اور عبادت کے لیے میرا عضو

انحراف نے مجھے کبھی قطار نہیں بننے دیا

میں نے ہمیشہ چیونٹیوں کو گمراہ کیا

ایک دن تنگ آ کر

زندگی نے مجھے تھوک دیا

(1494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Thuka Hua Aadmi In Urdu By Famous Poet Zahid Imroz. Thuka Hua Aadmi is written by Zahid Imroz. Enjoy reading Thuka Hua Aadmi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Imroz. Free Dowlonad Thuka Hua Aadmi by Zahid Imroz in PDF.