Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7f99fa067f8c0a2ff2df0eebf488e811, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک عوامی نظم - زاہد امروز کی شاعری - Darsaal

ایک عوامی نظم

ہم خالی پیٹ سرحد پر

ہاتھوں کی امن زنجیر نہیں بنا سکتے

بھوک ہماری راتیں خشک کر دیتی ہے

آنسو کبھی پیاس نہیں بجھاتے

رجز قومی ترانہ بن جائے

تو زرخیزی قحط اگانے لگتی ہے

بچے ماں کی چھاتیوں سے

خون چوسنے لگتے ہیں

کوئی چہروں پہ پرچم نہیں بناتا

اور یوم آزادی پر لوگ

پھلجھڑیاں نہیں اپنی خوشیاں جلاتے ہیں

فوج کبھی نغمے نہیں گنگنا سکتی

کہ سپاہی کھیتیاں اجاڑنے والے

خود کار اوزار ہوتے ہیں

کیا پھول نوبیاہتا عورت کے بالوں

اور بچوں کے لباس پر ہی جچتا ہے

کاش

وطن کی حد حدود کے تعین کے لیے

پھولوں کی کیاریاں

آہنی تاروں کا متبادل ہوتیں

(1171) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Awami Nazm In Urdu By Famous Poet Zahid Imroz. Ek Awami Nazm is written by Zahid Imroz. Enjoy reading Ek Awami Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Imroz. Free Dowlonad Ek Awami Nazm by Zahid Imroz in PDF.