Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0824140ce6030a764cddf1f239022370, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک ویران گاؤں میں - زاہد ڈار کی شاعری - Darsaal

ایک ویران گاؤں میں

انہی سوکھے ہوئے میدانوں میں

اب جہاں دھوپ کی لہروں کے سوا کچھ بھی نہیں

سبز لہراتے ہوئے کھیت ہوا کرتے تھے

لوگ آباد تھے پیڑوں کی گھنی چھاؤں میں

محفلیں جمتی تھیں افسانے سنے جاتے تھے

آج ویران مکانوں میں ہوا چیختی ہے

دھول میں اڑتے کتابوں کے ورق

کس کی یادوں کے ورق کس کے خیالوں کے ورق

مجھ سے کہتے ہیں کہ رہ جاؤ یہیں

اور میں سوچتا ہوں صرف اندھیرا ہے یہاں

پھر ہوا آتی ہے دیوانی ہوا

اور کہتی ہے: نہیں صرف اندھیرا تو نہیں

یاد ہیں مجھ کو وہ لمحے جن میں

لوگ آزاد تھے اور زندہ تھے

آؤ میں تم کو دکھاؤں وہ مقام.....

ایک ویران جگہ اینٹوں کا انبار نہیں کچھ بھی نہیں

اور وہ کہتی ہے یہ پیار کا مرکز تھا کبھی

کس کی یاد آئے مجھے کس کی بتاؤ کس کی!

اور اب چپ ہے ہوا چپ ہے زمیں

بول اے وقت! کہاں ہیں وہ لوگ

جن کو وہ یاد ہیں جن کی یادیں

ان ہواؤں میں پریشان ہیں آج

(1123) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Viran Ganw Mein In Urdu By Famous Poet Zahid Dar. Ek Viran Ganw Mein is written by Zahid Dar. Enjoy reading Ek Viran Ganw Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Dar. Free Dowlonad Ek Viran Ganw Mein by Zahid Dar in PDF.