Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1de9f4e1b57ebd3e6946c8351b3bdc53, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چل دیا وہ اس طرح مجھ کو پریشاں چھوڑ کر - زاہد چوہدری کی شاعری - Darsaal

چل دیا وہ اس طرح مجھ کو پریشاں چھوڑ کر

چل دیا وہ اس طرح مجھ کو پریشاں چھوڑ کر

موسم گل جیسے جائے ہے گلستاں چھوڑ کر

گو بھروسا ہے مجھے اپنے خلوص شوق پر

کون آئے گا یہاں جشن بہاراں چھوڑ کر

وہ جو اپنے ساتھ لایا تھا گلستاں کی بہار

جا رہا ہے اب کہاں وہ گھر کو ویراں چھوڑ کر

یوں لگا مجھ کو کہ گویا حشر برپا ہو گیا

یک بیک وہ چل دیا میرا شبستاں چھوڑ کر

مجھ کو شوق حسن میں تہذیب حاضر چاہئے

گلستاں میں آ گیا ہوں میں بیاباں چھوڑ کر

لالہ و گل میں عیاں ہیں حسن فطرت کے رموز

مطمئن ہوں عشق میں دشت و بیاباں چھوڑ کر

یوں سر محفل وقار حسن کو رسوا نہ کر

اس کا دامن تھام لے اپنا گریباں چھوڑ کر

جی رہا ہوں رشک کے ماحول میں کچھ اس طرح

جس طرح یوسف گیا تھا ارض کنعاں چھوڑ کر

میں نے خود اس کے تصور کو بلایا ہے یہاں

اب نہیں جاؤں گا باہر گھر میں مہماں چھوڑ کر

ہو گیا پیدا نظام گل میں بے حد انتشار

جب گیا گلشن میں وہ زلفیں پریشاں چھوڑ کر

سوزش الفت مجھے مطلوب ہے بہر حیات

ہو گیا ہوں مطمئن میں رسم درماں چھوڑ کر

کس قدر ضبط جنوں نے کر دیا ہے ہوشیار

دامن امید تھاما ہے گریباں چھوڑ کر

میں تلاش حسن سے ایسا ہوا ہوں منسلک

جا رہا ہوں زندگی کا ساز و ساماں چھوڑ کر

(1471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chal Diya Wo Us Tarah Mujhko Pareshan ChhoD Kar In Urdu By Famous Poet Zahid Chaudhry. Chal Diya Wo Us Tarah Mujhko Pareshan ChhoD Kar is written by Zahid Chaudhry. Enjoy reading Chal Diya Wo Us Tarah Mujhko Pareshan ChhoD Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zahid Chaudhry. Free Dowlonad Chal Diya Wo Us Tarah Mujhko Pareshan ChhoD Kar by Zahid Chaudhry in PDF.