Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_21a0433e99e4b890dd8f91ce9a86ce4f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پسپائی - ظہیر صدیقی کی شاعری - Darsaal

پسپائی

مجھ کو بھی غصہ آتا ہے

جب کوئی سائیکل والا

اگلے پہیے سے

کیچڑ کی اک چھاپ میری پتلون پہ دے دیتا ہے

جب کوئی موٹر والا

میرے منہ پر

مڑ کے کے گڈھوں کے گندے پانی کے چھینٹے دے دیتا ہے

جب کوئی کھلے ہوئے چھاتے کی کمائی سے سر میں ٹھوکا دیتا ہے

جب فٹ پاتھ پہ

میرے مقابل چلنے والا

اونچے محلوں کے تکتے تکتے مجھ کو دھکا دیتا ہے

مجھ کو بھی غصہ آتا ہے

لیکن میں تو

سوکھے بازو

ابھری پسلی

پچکے گال اور خالی جیبیں

دیکھ کے اپنی

چپ رہتا ہوں

اور میرے اوپر والے نوکیلے دانت بچھر جاتے ہیں

ہونٹوں سے باہر آتے ہیں

نچلے ہونٹ سے پہنچ جاتے ہیں

میرا سارا غصہ نچلے ہونٹ کے خوں میں تھراتا ہے

(927) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Paspai In Urdu By Famous Poet Zaheer Siddiqui. Paspai is written by Zaheer Siddiqui. Enjoy reading Paspai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Siddiqui. Free Dowlonad Paspai by Zaheer Siddiqui in PDF.