Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_856ee0ffd3cfccd01ca4be086dd33bc6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہاں وہ میں ہی تھا کہ جس نے خواب ڈھویا صبح تک - ظہیر صدیقی کی شاعری - Darsaal

ہاں وہ میں ہی تھا کہ جس نے خواب ڈھویا صبح تک

ہاں وہ میں ہی تھا کہ جس نے خواب ڈھویا صبح تک

کون تھا وہ جو مرے بستر پہ سویا صبح تک

رات بھر کمرے میں میں دبکا رہا اور آسماں

میری فرقت میں مرے آنگن میں رویا صبح تک

بلب روشن تھا اندھیرے کو اجازت تھی نہیں

پھر بھی وہ بستر کے نیچے خوب سویا صبح تک

لوگ اکڑی پیٹھ لے کر دفتروں سے چل پڑے

میز کرسی کو ملا آرام گویا صبح تک

چاندنی شبنم ہوا کی برچھیاں چلنے کو ہیں

دن گئے کیوں آئے ہو جاؤ رکو یا صبح تک

اتنے چہروں میں مجھے ہے ایک چہرے کی تلاش

جس کو میں نے کھو کے پایا پا کے کھویا صبح تک

ہجر کی شب ان کی آمد کے تصور میں ظہیرؔ

منتظر آنکھوں نے دامن ہی بھگویا صبح تک

(1065) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Han Wo Main Hi Tha Ki Jis Ne KHwab Dhoya Subh Tak In Urdu By Famous Poet Zaheer Siddiqui. Han Wo Main Hi Tha Ki Jis Ne KHwab Dhoya Subh Tak is written by Zaheer Siddiqui. Enjoy reading Han Wo Main Hi Tha Ki Jis Ne KHwab Dhoya Subh Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Siddiqui. Free Dowlonad Han Wo Main Hi Tha Ki Jis Ne KHwab Dhoya Subh Tak by Zaheer Siddiqui in PDF.