Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_58c0aa05c2d4a46361031cef1dad7c1e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیار سے پوچھا کرتے ہیں - ظہیر کاشمیری کی شاعری - Darsaal

وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیار سے پوچھا کرتے ہیں

وہ اکثر باتوں باتوں میں اغیار سے پوچھا کرتے ہیں

یہ سر بہ گریباں دیوانے کس شے کا تقاضا کرتے ہیں

اک دن تھا کہ ساحل پر بیٹھے طوفاں پہ تبسم کرتے تھے

اب مایوسی کے عالم میں ساحل کا تماشا کرتے ہیں

خطرہ ہے وفا کے لٹنے کا مجبورئ دل بھی لازم ہے

جینے کی تمنا کرتے ہیں مرنے کا تقاضا کرتے ہیں

معصوم ستم گر کی باتیں مظلوم ادا کے افسانے

یوں رات بسر ہو جاتی ہے یوں دل کا مداوا کرتے ہیں

جب نادانی کا عالم تھا حاصل کی تمنا کرتے تھے

اب دل میں آگ لگاتے ہیں شعلوں کا تماشا کرتے ہیں

اپنے میں رہے تو رسوائی اپنے سے گئے تو سودائی

ہم مدت سے دیوانگئ دنیا کا تماشا کرتے ہیں

(1121) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Aksar Baaton Baaton Mein Aghyar Se Puchha Karte Hain In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Wo Aksar Baaton Baaton Mein Aghyar Se Puchha Karte Hain is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Wo Aksar Baaton Baaton Mein Aghyar Se Puchha Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Wo Aksar Baaton Baaton Mein Aghyar Se Puchha Karte Hain by Zaheer Kashmiri in PDF.