Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c56949b17c90c7e442b9d0137b13addc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم - ظہیر کاشمیری کی شاعری - Darsaal

مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم

مضمحل ہونے پہ بھی خود کو جواں رکھتے ہیں ہم

ایک سر ہے جس پہ ساتوں آسماں رکھتے ہیں ہم

ہم گریباں چاک لوگوں کو تہی دامن نہ جان

لے قمار عاشقی میں نقد جاں رکھتے ہیں ہم

کوئی تو آخر چلا آئے گا پرسش کے لئے

تو نہ آئے گا تو مرگ ناگہاں رکھتے ہیں ہم

احترام غم سے ہیں سوکھے جزیروں کی طرح

ورنہ ان آنکھوں میں بحر بیکراں رکھتے ہیں ہم

عشق میں ذوق تکلم ہے ہلاکت آفریں

آرزو بھی احتیاطاً بے زباں رکھتے ہیں ہم

مہ وشوں کے عارضوں میں دیکھتے ہیں اپنا عکس

اللہ اللہ اپنا سایہ بھی کہاں رکھتے ہیں ہم

لاکھ ہوں پھیلی ہوئی منزل بہ منزل ظلمتیں

ساتھ اپنے مشعل حسن بتاں رکھتے ہیں ہم

(1114) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Muzmahil Hone Pe Bhi KHud Ko Jawan Rakhte Hain Hum by Zaheer Kashmiri in PDF.