Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fe2d855615acc9e59e6e1d324920d23e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرنا عذاب تھا کبھی جینا عذاب تھا - ظہیر کاشمیری کی شاعری - Darsaal

مرنا عذاب تھا کبھی جینا عذاب تھا

مرنا عذاب تھا کبھی جینا عذاب تھا

میرا مشیر عشق سا خانہ خراب تھا

دل مر مٹا تلاوت رخسار یار میں

مرحوم طفلگی سے ہی اہل کتاب تھا

سوچا تو اس حبیب کو پایا قریب جاں

دیکھا تو آستیں میں چھپا آفتاب تھا

وہ بارگاہ میری وفا کا جواز تھی

اس آستاں کی خاک مرا ہی شباب تھا

میری ہر ایک صبح تھی آغوش دلبری

میری ہر ایک شام کا عنواں شراب تھا

دل بھی صنم پرست نظر بھی صنم پرست

اس عاشقی میں خانہ ہمہ آفتاب تھا

کب اس سیاہ بخت نے چھوڑا کسی کا ساتھ

دشت جنوں میں سایہ مرا ہم رکاب تھا

تو کب مآل‌ جور و جفا کو سمجھ سکا

تیرا جمال تیرے لیے بھی حجاب تھا

جس دور کو فقیہ نے عصیاں سمجھ لیا

اس دور میں تو پی کے بہکنا ثواب تھا

وہ حسن کس قدر ادب آموز تھا ظہیرؔ

قد خامۂ رواں تھا تو چہرہ کتاب تھا

(1149) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Marna Azab Tha Kabhi Jina Azab Tha In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Marna Azab Tha Kabhi Jina Azab Tha is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Marna Azab Tha Kabhi Jina Azab Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Marna Azab Tha Kabhi Jina Azab Tha by Zaheer Kashmiri in PDF.