Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_48b09315b8aff8265b777cea8fd5554a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر روز ہی امروز کو فردا نہ کرو گے - ظہیر کاشمیری کی شاعری - Darsaal

ہر روز ہی امروز کو فردا نہ کرو گے

ہر روز ہی امروز کو فردا نہ کرو گے

وعدہ یہ کرو پھر کبھی وعدا نہ کرو گے

یہ مان لیا عہد وفا بھول چکے ہو

کیا بھول کے بھی تم ہمیں چاہا نہ کرو گے

محفل سے ہی اٹھ جائیں گے ہم ایسے قبا چاک

وحشت کا ہماری کبھی شکوا نہ کرو گے

اچھا تھا کہ جب عارضۂ ہجر نہیں تھا

اچھا ہے کہ اب تم کبھی اچھا نہ کرو گے

جس راز میں شامل ہے ہمارا بھی فسانہ

اس راز کو کیا ہم پہ بھی افشا نہ کرو گے

مر جائے گا دل حسرت انوار سحر میں

بے پردہ اگر تم رخ زیبا نہ کرو گے

کیا اور نہ تھا ترک تعلق کا بہانہ

سنتے ہیں کہ اب تم ہمیں رسوا نہ کرو گے

سمجھو تو ظہیرؔ ان کی نگاہوں کے اشارے

کیا آج بھی اظہار تمنا نہ کرو گے

(1151) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Rose Hi Imroz Ko Farda Na Karoge In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Har Rose Hi Imroz Ko Farda Na Karoge is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Har Rose Hi Imroz Ko Farda Na Karoge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Har Rose Hi Imroz Ko Farda Na Karoge by Zaheer Kashmiri in PDF.