Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d4541c69fb82c1e03dbfdf3233e688a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے - ظہیر کاشمیری کی شاعری - Darsaal

فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر ہی جائیں گے

تمام رات در میکدہ پہ کاٹی ہے

سحر قریب ہے اب اپنے گھر ہی جائیں گے

تو میرے حال پریشاں کا کچھ خیال نہ کر

جو زخم تو نے لگائے ہیں بھر ہی جائیں گے

میان دار و شبستان یار بیٹھے ہیں

جدھر اشارۂ دل ہو ادھر ہی جائیں گے

جلوس ناز کبھی تو ادھر سے گزرے گا

کبھی تو دل کے مقدر سنور ہی جائیں گے

یہی رہے گا جو انداز نا شناسائی

تمہارے چاہنے والے تو مر ہی جائیں گے

ابھی چھڑی بھی نہ تھی داستان عہد وفا

کسے خبر تھی کہ وہ یوں مکر ہی جائیں گے

جمال یار کی نادیدہ خلوتوں میں ظہیرؔ

اگر گئے تو یہ آشفتہ سر ہی جائیں گے

(1959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge by Zaheer Kashmiri in PDF.