Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_438d0bcf36fbe335ae2a40d26828b214, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عشق جب سے ہو گیا اک لکھنوی خاتون سے - ظفر کمالی کی شاعری - Darsaal

عشق جب سے ہو گیا اک لکھنوی خاتون سے

عشق جب سے ہو گیا اک لکھنوی خاتون سے

دل کی باتیں روز ہی کرتا ہوں ٹیلیفون سے

جو غلاظت دل میں ہے وہ دور ہوگی کس طرح

گندگی تو جسم کی دھوتے ہو تم صابون سے

شیروانی اور ٹوپی جائیں چولھے بھاڑ میں

اب تو رغبت ہے مجھے بس کوٹ سے پتلون سے

پوپلے منہ سے چنے کھانا نہیں ممکن حضور

آ نہیں سکتی جوانی لوٹ کے معجون سے

ناقد اعظم ہوں مولی پر لکھوں مضمون اگر

بات کا آغاز کرتا ہوں میں افلاطون سے

ایک ہی صورت میں گھر کی پوری ہوں فرمائشیں

خاندانی سلسلہ ملتا ہو گر قارون سے

اس زمانے کی عجب تشنہ لبی ہے اے ظفرؔ

پیاس اس کی صرف بجھتی ہے ہمارے خون سے

(1285) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Jab Se Ho Gaya Ek Lakhnawi KHatun Se In Urdu By Famous Poet Zafar Kamali. Ishq Jab Se Ho Gaya Ek Lakhnawi KHatun Se is written by Zafar Kamali. Enjoy reading Ishq Jab Se Ho Gaya Ek Lakhnawi KHatun Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kamali. Free Dowlonad Ishq Jab Se Ho Gaya Ek Lakhnawi KHatun Se by Zafar Kamali in PDF.