Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_mi7bo0hg54m91pg97964nis4u1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ - ظفر کلیم کی شاعری - Darsaal

سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

سرد رتوں میں لوگوں کو گرمی پہنچانے والے ہاتھ

برف کے جیسے ٹھنڈے کیوں ہیں اون بنانے والے ہاتھ

مٹی کے پیالوں میں ہر دن صبح سے اپنی شام کریں

رنگ برنگے پھولوں سے گلدان سجانے والے ہاتھ

ایسے تھے حالات کہ چھوٹا ان کا میرا ساتھ مگر

یاد بہت آتے ہیں وہ چوڑی کھنکانے والے ہاتھ

دفتر سے میں گھر لوٹوں تو پوچھے مجھ سے تنہائی

کب آئیں گے راتوں کی تقدیر جگانے والے ہاتھ

سورج چاند ستارے جگنو جو چاہو سو نذر کریں

نگری نگری آشاؤں کے دیپ جلانے والے ہاتھ

جرم نہیں ہے سچائی تو بے جا کیوں معتوب ہوئے

سچائی کا دنیا میں پرچم لہرانے والے ہاتھ

دریا میں طوفان ہے لیکن ہے اب بھی امید ظفرؔ

پار لگا دیں گے ہم کو پتوار چلانے والے ہاتھ

(1201) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath In Urdu By Famous Poet Zafar Kaleem. Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath is written by Zafar Kaleem. Enjoy reading Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kaleem. Free Dowlonad Sard Ruton Mein Logon Ko Garmi Pahunchane Wale Hath by Zafar Kaleem in PDF.