Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6439b09d8ad4ef0ad2d5b3e5086cfb9e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان دنوں میں غربتوں کی شام کے منظر میں ہوں - ظفر کلیم کی شاعری - Darsaal

ان دنوں میں غربتوں کی شام کے منظر میں ہوں

ان دنوں میں غربتوں کی شام کے منظر میں ہوں

میری چھت ٹوٹی پڑی ہے دوسروں کے گھر میں ہوں

آئے گا اک دن مرے اڑنے کا موسم آئے گا

بس اسی امید پر میں اپنے بال و پر میں ہوں

جسم کی رعنائیوں میں ڈھونڈتے ہو تم مجھے

اور میں کب سے تمہاری روح کے پیکر میں ہوں

دیکھتے ہیں سب نظر آتی ہوئیں اونچائیاں

کون دیکھے گا مجھے بنیاد کے پتھر میں ہوں

آپ کیا روکیں گے اظہار صداقت سے مجھے

آپ کو دنیا کا ڈر ہے میں خدا کے ڈر میں ہوں

اے زمانے کل مری ٹھوکر سے بچنا ہے تجھے

اتفاقاً آج ویسے میں تری ٹھوکر میں ہوں

موت بن جاؤں گا تیری اے ستم گر دیکھنا

مجھ پہ جو خنجر اٹھے گا میں اسی خنجر میں ہوں

نفرتوں کی اک دہکتی آگ ہے چاروں طرف

میں فساد شہر کے جلتے ہوئے منظر میں ہوں

سوچتا ہوں یہ بھی کیسی بد نصیبی ہے ظفرؔ

میں بہادر ہو کے بھی ہارے ہوئے لشکر میں ہوں

(1212) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Dinon Main Ghurbaton Ki Sham Ke Manzar Mein Hun In Urdu By Famous Poet Zafar Kaleem. In Dinon Main Ghurbaton Ki Sham Ke Manzar Mein Hun is written by Zafar Kaleem. Enjoy reading In Dinon Main Ghurbaton Ki Sham Ke Manzar Mein Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Kaleem. Free Dowlonad In Dinon Main Ghurbaton Ki Sham Ke Manzar Mein Hun by Zafar Kaleem in PDF.