Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9e30206c575dee1dbecc6b45a52580c7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں تو ہے زیر نظر ہر ماجرا دیکھا ہوا - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

یوں تو ہے زیر نظر ہر ماجرا دیکھا ہوا

یوں تو ہے زیر نظر ہر ماجرا دیکھا ہوا

پھر نہیں دیکھا ہے وہ رنگ ہوا دیکھا ہوا

وہ ترا طرز تغافل یہ ترا بیگانہ پن

وہ الگ دیکھا ہوا ہے یہ جدا دیکھا ہوا

دیکھتے تھے جس کو پہلی بار حیرانی سے ہم

اصل میں پہلے ہمارا وہ بھی تھا دیکھا ہوا

توڑ کر ہی آرزو پہنچی کہیں پایان کار

گھپ اندھیرے میں کوئی بند قبا دیکھا ہوا

دیکھنا پڑتا ہے کیا بتلائیں پھر کیوں بار بار

وہ جو منظر تھا ہمارا بارہا دیکھا ہوا

فرق ہی دونوں میں کچھ باقی نہیں اب تو کوئی

کیا نہیں دیکھا ہوا ہے اور کیا دیکھا ہوا

اجنبی میرے لیے پھر بھی ہے کیوں میرا وجود

در بدر ڈھونڈا ہوا اور جا بجا دیکھا ہوا

یہ جو ان دیکھی گزر گاہوں پہ ہیں میرے قدم

شاید ان میں بھی ہے کوئی راستا دیکھا ہوا

جو نئی طرز و روش مجھ کو دکھاتے ہو ظفرؔ

یہ تو میری جان سب کچھ ہے مرا دیکھا ہوا

(1230) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun To Hai Zer-e-nazar Har Majra Dekha Hua In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Yun To Hai Zer-e-nazar Har Majra Dekha Hua is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Yun To Hai Zer-e-nazar Har Majra Dekha Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Yun To Hai Zer-e-nazar Har Majra Dekha Hua by Zafar Iqbal in PDF.