Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_50a223d0823460f76843b6a243a0f195, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ترے راستوں سے جبھی گزر نہیں کر رہا - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

ترے راستوں سے جبھی گزر نہیں کر رہا

ترے راستوں سے جبھی گزر نہیں کر رہا

کہ میں اپنی عمر ابھی بسر نہیں کر رہا

کوئی بات ہے جو ہے درمیاں میں رکی ہوئی

کوئی کام ہے جو میں رات بھر نہیں کر رہا

ہے کوئی خبر جو چھپائے بیٹھا ہوں خلق سے

کوئی خواب ہے جسے در بدر نہیں کر رہا

تری بات کوئی بھی مانتا نہیں شہر میں

تو مرا کہا بھی کہیں اثر نہیں کر رہا

کہیں میرے گرد و نواح میں کوئی شے نہیں

میں کسی طرف بھی ابھی نظر نہیں کر رہا

کوئی شاخ ہے جسے برگ و بار نہیں ملے

کوئی شام ہے جسے میں شجر نہیں کر رہا

کوئی اس پہ غور اگر کرے بھی تو کس لیے

یہ سخن میں آپ بھی سوچ کر نہیں کر رہا

ابھی میری اپنی سمجھ میں بھی نہیں آ رہی

میں جبھی تو بات کو مختصر نہیں کر رہا

یہ میں اپنے عیب جو کر رہا ہوں عیاں ظفرؔ

تو دراصل یہ بھی کوئی ہنر نہیں کر رہا

(1155) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Raston Se Jabhi Guzar Nahin Kar Raha In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Tere Raston Se Jabhi Guzar Nahin Kar Raha is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Tere Raston Se Jabhi Guzar Nahin Kar Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Tere Raston Se Jabhi Guzar Nahin Kar Raha by Zafar Iqbal in PDF.