Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_42e1db07dfd1014d454a38b62b467e0b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں

سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں

وہ جو کہتا ہے اس کو خدا کے لیے چھوڑ دوں

چومنے کے لیے تھام رکھوں کوئی دم وہ ہاتھ

اور وہ پانوں رنگ حنا کے لیے چھوڑ دوں

شہر کو سارے لوگوں میں تقسیم کر دوں مگر

چند گلیاں میں اپنی صدا کے لیے چھوڑ دوں

خواہشیں تنگ ہیں دل کے اندر اگر تم کہو

یہ کبوتر تمہاری فضا کے لیے چھوڑ دوں

کار مشکل تو ہے ہی مگر میں بھی مجبور ہوں

ابتدا کو اگر انتہا کے لیے چھوڑ دوں

میرا ہرگز بھی کوئی بھروسا نہیں ہے اگر

میں روا کو یہاں ناروا کے لیے چھوڑ دوں

یہ بھی ممکن ہے خود سے کسی دن گزرتے ہوئے

اپنے ٹکڑے کہیں جا بجا کے لیے چھوڑ دوں

اب یہ سوچا ہے مٹھی میں عمر بقایا مری

جو بھی ہے ایک دیر آشنا کے لیے چھوڑ دوں

خود سے باہر نکل جاؤں میں اور خود کو ظفرؔ

کوئی دن جنگلوں کی ہوا کے لیے چھوڑ دوں

(1181) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sochta Hun Ki Apni Raza Ke Liye ChhoD Dun In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Sochta Hun Ki Apni Raza Ke Liye ChhoD Dun is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Sochta Hun Ki Apni Raza Ke Liye ChhoD Dun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Sochta Hun Ki Apni Raza Ke Liye ChhoD Dun by Zafar Iqbal in PDF.