Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1a4345aa763a9e831bf2421ba6129036, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صرف آنکھیں تھیں ابھی ان میں اشارے نہیں تھے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

صرف آنکھیں تھیں ابھی ان میں اشارے نہیں تھے

صرف آنکھیں تھیں ابھی ان میں اشارے نہیں تھے

دل پہ موسم یہ محبت نے اتارے نہیں تھے

جیسی راتوں میں سفر ہم نے کیا تھا آغاز

سر بسر سمتیں ہی سمتیں تھیں ستارے نہیں تھے

اب تو ہر شخص کی خاطر ہوئی مطلوب ہمیں

ہم کسی کے بھی نہیں تھے جو تمہارے نہیں تھے

جب ہمیں کوئی توقع ہی نہیں تھی تم سے

ایسے اس وقت بھی حالات ہمارے نہیں تھے

مہلت عمر میں رہنے دیے اس نے شامل

جو شب و روز کبھی ہم نے گزارے نہیں تھے

جب نظارے تھے تو آنکھوں کو نہیں تھی پروا

اب انہی آنکھوں نے چاہا تو نظارے نہیں تھے

ڈوب ہی جانا مقدر تھا ہمارا کہ وہاں

جس طرف دیکھیے پانی تھا کنارے نہیں تھے

کیوں نہیں عشق بھلا ہر کس و نا کس کا شعار

اس تجارت میں اگر اتنے خسارے نہیں تھے

ٹھیک ہے کوئی مدد کو نہیں پہنچا لیکن

یہ بھی سچ ہے کہ ظفرؔ ہم بھی پکارے نہیں تھے

(1273) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sirf Aankhen Thin Abhi Un Mein Ishaare Nahin The In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Sirf Aankhen Thin Abhi Un Mein Ishaare Nahin The is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Sirf Aankhen Thin Abhi Un Mein Ishaare Nahin The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Sirf Aankhen Thin Abhi Un Mein Ishaare Nahin The by Zafar Iqbal in PDF.