رخ زیبا ادھر نہیں کرتا

رخ زیبا ادھر نہیں کرتا

چاہتا ہے مگر نہیں کرتا

سوچتا ہے مگر سمجھتا نہیں

دیکھتا ہے نظر نہیں کرتا

بند ہے اس کا در اگر مجھ پر

کیوں مجھے در بدر نہیں کرتا

حرف انکار اور اتنا طویل

بات کو مختصر نہیں کرتا

نہ کرے شہر میں وہ ہے تو سہی

مہربانی اگر نہیں کرتا

حسن اس کا اسی مقام پہ ہے

یہ مسافر سفر نہیں کرتا

جا کے سمجھائیں کیا اسے کہ ظفرؔ

تو بھی تو درگزر نہیں کرتا

(2639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

RuKH-e-zeba Idhar Nahin Karta In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. RuKH-e-zeba Idhar Nahin Karta is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading RuKH-e-zeba Idhar Nahin Karta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad RuKH-e-zeba Idhar Nahin Karta by Zafar Iqbal in PDF.