Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6750622350246aa916dd9757dff32784, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پتا چلا کوئی گرداب سے گزرتے ہوئے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

پتا چلا کوئی گرداب سے گزرتے ہوئے

پتا چلا کوئی گرداب سے گزرتے ہوئے

نہ بند ہوتے ہوئے باب سے گزرتے ہوئے

کہ یہ تو رکھتا پریشان ہی مجھے شب بھر

میں جاگ اٹھا ہوں ترے خواب سے گزرتے ہوئے

میں اپنے دل کے اندھیروں کو یاد رکھتا ہوں

ترے بدن کی تب و تاب سے گزرتے ہوئے

ہوائے خوف خزاں میں لرزتا رہتا ہوں

کسی بھی وادئ شاداب سے گزرتے ہوئے

مجھے جو ملتی نہیں دشمنوں کی خیر خبر

تو پوچھ لیتا ہوں احباب سے گزرتے ہوئے

زمیں پہ دیکھتا ہوں آب میں گلاب رواں

اور آسمان پہ سرخاب سے گزرتے ہوئے

میں چھوڑ آیا ہوں پیچھے ہزارہا مینڈک

سخن سرائی کے تالاب سے گزرتے ہوئے

مجھے تو ایک بہانہ ہی چاہیئے تھا فقط

کہ ڈوب جاؤں گا پایاب سے گزرتے ہوئے

کہاں چلی گئیں کرکے یہ توڑ پھوڑ ظفرؔ

وہ بجلیاں مرے اعصاب سے گزرتے ہوئے

(1230) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pata Chala Koi Girdab Se Guzarte Hue In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Pata Chala Koi Girdab Se Guzarte Hue is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Pata Chala Koi Girdab Se Guzarte Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Pata Chala Koi Girdab Se Guzarte Hue by Zafar Iqbal in PDF.