Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd8614d242293e31a993b7bfeda56425, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ گھاٹ ہے کوئی اپنا نہ گھر ہمارا ہوا - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

نہ گھاٹ ہے کوئی اپنا نہ گھر ہمارا ہوا

نہ گھاٹ ہے کوئی اپنا نہ گھر ہمارا ہوا

قیام اب کے سر رہگزر ہمارا ہوا

غرض رہی نہ کبھی منزلوں سے کوئی ہمیں

ہمیشہ اپنے ہی اندر سفر ہمارا ہوا

اسی کی روشنی کام آئی عمر بھر اپنے

جو اک ستارہ فقط شام بھر ہمارا ہوا

ہمارے حصے میں دیوار ہی رہی دن رات

کوئی دریچہ ہمارا نہ در ہمارا ہوا

ہمارے خوں سے گزر کر ہی تیغ برق بجھی

ہمارے خس میں اتر کر شرر ہمارا ہوا

زر سخن جو لٹایا ہے راستے میں کہیں

تو دور دشت ہوا میں خطر ہمارا ہوا

رہے ہیں بے ثمر و سایہ ہی سر ہستی

برائے نام یہاں پر شجر ہمارا ہوا

اسی میں الجھے ہوئے ہیں ہمارے پانو ابھی

جو ایک خواب کبھی سر بسر ہمارا ہوا

کسی سند کی ضرورت نہیں پڑی ہے ظفرؔ

ہمارا عیب ہی آخر ہنر ہمارا ہوا

(1358) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na GhaT Hai Koi Apna Na Ghar Hamara Hua In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Na GhaT Hai Koi Apna Na Ghar Hamara Hua is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Na GhaT Hai Koi Apna Na Ghar Hamara Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Na GhaT Hai Koi Apna Na Ghar Hamara Hua by Zafar Iqbal in PDF.