Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a3ff93076b1adf50d5e1c273762fea67, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ اس نے سوچا تو تھا مگر کام کر دیا تھا - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

کچھ اس نے سوچا تو تھا مگر کام کر دیا تھا

کچھ اس نے سوچا تو تھا مگر کام کر دیا تھا

جو میرے خوابوں کو اتنے رنگوں سے بھر دیا تھا

غبار میں بھیگ سی گئی تھی فضا کسی نے

رکی ہوئی رات کو وہ رنگ سحر دیا تھا

اسی کے اندر تھی ساری پیچیدگی کہ اس نے

کہاں کھڑا تھا میں اور اشارہ کدھر دیا تھا

چلو اس اثنا میں میری آنکھیں تو کھل گئی ہیں

کبھی جو اس نے مجھے فریب نظر دیا تھا

کسی بھی دن بیٹھ کر یہ دنیا حساب کر لے

کہ مجھ سے کتنا لیا ہے اور کس قدر دیا تھا

میں کر سکوں سب کے سامنے اپنی عیب جوئی

یہ دینے والے نے خاص مجھ کو ہنر دیا تھا

اسی میں تھا ڈوبنا ابھرنا مرا مقدر

لہو کے اندر مجھے اک ایسا بھنور دیا تھا

جو دھوپ کی آگ اس نے برسائی تھی زمیں پر

تو چھانو میں بیٹھنے کی خاطر شجر دیا تھا

یہ اس کی مرضی کہ لے لیا ہے اسی نے واپس

ظفرؔ مری شاعری کو جس نے اثر دیا تھا

(1189) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Usne Socha To Tha Magar Kaam Kar Diya Tha In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Kuchh Usne Socha To Tha Magar Kaam Kar Diya Tha is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Kuchh Usne Socha To Tha Magar Kaam Kar Diya Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Kuchh Usne Socha To Tha Magar Kaam Kar Diya Tha by Zafar Iqbal in PDF.