Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35ac26d41430698040e90a723062e79b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے

کھینچ لائی ہے یہاں لذت آزار مجھے

جہاں پانی نہ ملے آج وہاں مار مجھے

دھوپ ظالم ہی سہی جسم توانا ہے ابھی

یاد آئے گا کبھی سایۂ اشجار مجھے

سال ہا سال سے خاموش تھے گہرے پانی

اب نظر آئے ہیں آواز کے آثار مجھے

باغ کی قبر پہ روتے ہوئے دیکھا تھا جسے

نظر آیا وہی سایہ سر دیوار مجھے

گر کے صد پارہ ہوا ابر میں اٹکا ہوا چاند

سر پہ چادر سی نظر آئی شب تار مجھے

سانس میں تھا کسی جلتے ہوئے جنگل کا دھواں

سیر گلزار دکھاتے رہے بے کار مجھے

رات کے دشت میں ٹوٹی تھی ہوا کی زنجیر

صبح محسوس ہوئی ریت کی جھنکار مجھے

وہی جامہ کہ مرے تن پہ نہ ٹھیک آتا تھا

وہی انعام ملا عاقبت کار مجھے

جب سے دیکھا ہے ظفرؔ خواب شبستان خیال

بستر خاک پہ سونا ہوا دشوار مجھے

(1201) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khinch Lai Hai Yahan Lazzat-e-azar Mujhe In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Khinch Lai Hai Yahan Lazzat-e-azar Mujhe is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Khinch Lai Hai Yahan Lazzat-e-azar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Khinch Lai Hai Yahan Lazzat-e-azar Mujhe by Zafar Iqbal in PDF.