Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e52e0d430078fd4c9ede8714ad5f417e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے

خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے

یہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے

خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی

پہلے ان کو خواب سے بیدار ہونا چاہئے

ڈوب کر مرنا بھی اسلوب محبت ہو تو ہو

وہ جو دریا ہے تو اس کو پار ہونا چاہئے

اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات

جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہئے

بات پوری ہے ادھوری چاہئے اے جان جاں

کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہئے

دوستی کے نام پر کیجے نہ کیونکر دشمنی

کچھ نہ کچھ آخر طریق کار ہونا چاہئے

جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔ

آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہئے

(2884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHamushi Achchhi Nahin Inkar Hona Chahiye In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. KHamushi Achchhi Nahin Inkar Hona Chahiye is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading KHamushi Achchhi Nahin Inkar Hona Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad KHamushi Achchhi Nahin Inkar Hona Chahiye by Zafar Iqbal in PDF.