Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_590e8dff04f067fd71728ef8e278000b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے

کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے

جتنی بھی مشکل میں ہوں آسان کر دے گا مجھے

روبرو کر کے کبھی اپنے مہکتے سرخ ہونٹ

ایک دو پل کے لیے گلدان کر دے گا مجھے

روح پھونکے گا محبت کی مرے پیکر میں وہ

پھر وہ اپنے سامنے بے جان کر دے گا مجھے

خواہشوں کا خوں بہائے گا سر بازار شوق

اور مکمل بے سر و سامان کر دے گا مجھے

منہدم کر دے گا آ کر ساری تعمیرات دل

دیکھتے ہی دیکھتے ویران کر دے گا مجھے

ایک ناموجودگی رہ جائے گی چاروں طرف

رفتہ رفتہ اس قدر سنسان کر دے گا مجھے

یا تو مجھ سے وہ چھڑا دے گا غزل گوئی ظفرؔ

یا کسی دن صاحب دیوان کر دے گا مجھے

(1170) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Kab Wo Zahir Hoga Aur Hairan Kar Dega Mujhe by Zafar Iqbal in PDF.