جہاں نگار سحر پیرہن اتارتی ہے

جہاں نگار سحر پیرہن اتارتی ہے

وہیں پہ رات ستاروں کا کھیل ہارتی ہے

شب وصال ترے دل کے ساتھ لگ کر بھی

مری لٹی ہوئی دنیا تجھے پکارتی ہے

شمار شوق میں الجھی ہوئی شعاع نظر

ہزار روٹھتے رنگوں کے روپ دھارتی ہے

افق سے پھوٹتے مہتاب کی مہک جیسے

سکون بحر میں اک لہر سی ابھارتی ہے

پس دریچۂ دل یاد بوئے جوئے نشاط

نہ جانے کب سے کھڑی کاکلیں سنوارتی ہے

در امید سے ہو کر نکلنے لگتا ہوں

تو یاس روزن زنداں سے آنکھ مارتی ہے

جہاں سے کچھ نہ ملے حسن معذرت کے سوا

یہ آرزو اسی چوکھٹ پہ شب گزارتی ہے

جو ایک جسم جلاتی ہے برق ابر خیال

تو لاکھ زنگ زندہ آئنے نکھارتی ہے

(1212) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Nigar-e-sahar Pairahan Utarti Hai In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Jahan Nigar-e-sahar Pairahan Utarti Hai is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Jahan Nigar-e-sahar Pairahan Utarti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Jahan Nigar-e-sahar Pairahan Utarti Hai by Zafar Iqbal in PDF.