Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_180753cbfcc58c3e778a33d20139901f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اتنا ٹھہرا ہوا ماحول بدلنا پڑ جائے - ظفر اقبال کی شاعری - Darsaal

اتنا ٹھہرا ہوا ماحول بدلنا پڑ جائے

اتنا ٹھہرا ہوا ماحول بدلنا پڑ جائے

باہر اپنے ہی کناروں سے اچھلنا پڑ جائے

اتنا مانوس بھی ہونے کی ضرورت کیا تھی

کبھی اس خواب سے ممکن ہے نکلنا پڑ جائے

چھوڑ جائیں جو تمہارے سبھی ہوتے سوتے

اور کبھی ساتھ ہمارے تمہیں چلنا پڑ جائے

دور سے دیکھ کے ہم جس کو ڈرا کرتے ہیں

کیا مزہ ہو جو اسی آگ میں جلنا پڑ جائے

کیا خبر جس کا یہاں اتنا اڑاتے ہیں مذاق

خود ہمیں بھی کبھی اس رنگ میں ڈھلنا پڑ جائے

دل کی یہ آب و ہوا اتنی مخالف ہے اگر

اور انہی موسموں میں پھولنا پھلنا پڑ جائے

کون کہہ سکتا ہے بدلے ہوئے آثار کے ساتھ

دیکھا دیکھی ہی طبیعت کو سنبھلنا پڑ جائے

اعتبار ایک دفعہ اور بھی کرتے ہوئے پھر

انہیں وعدوں کے کھلونوں سے بہلنا پڑ جائے

شعلہ مجبور ہو دریا پہ مچلنے کو ظفرؔ

کسی دن دشت سے چشمے کو ابلنا پڑ جائے

(1613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Itna Thahra Hua Mahaul Badalna PaD Jae In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Itna Thahra Hua Mahaul Badalna PaD Jae is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Itna Thahra Hua Mahaul Badalna PaD Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Itna Thahra Hua Mahaul Badalna PaD Jae by Zafar Iqbal in PDF.